شعبہ جاتی کارکردگی کاجائزہ
فیصل آباد (یکم اکتوبر 2024)
ایف ڈی اے میں قائم عدالت نے گزشتہ مالی سال کے دوران 820 کیسز میں قصورواروں کو 43 لاکھ 53 ہزار روپے کے جرمانے عائد کرکے ریکوری کی ہے جبکہ رواں مالی سال میں اب تک تین ماہ کے دوران چھ لاکھ چودہ ہزار روپے کے جرمانے عائد کئے گئے ہیں۔ اعداد وشمار کے مطابق ایف ڈی اے کی عدالتی تاریخ میں یہ ریکارڈ جرمانے اور ریکوری ہے۔ یہ بات ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے محمد آصف چوہدری کو ایک اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتائی گئی۔ سپیشل جوڈیشیل مجسٹریٹ /ڈائریکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ جنید حسن منج نے عدالتی کارروائیوں کے بارے میں مختلف تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے دلاور خاں چدھڑ ودیگر افسران اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ مالی سال 2022-23 کے دوران اس عدالت نے قصور واروں کے خلاف چالانوں کی سماعت کرتے ہوئے مجموعی طور پر 25 لاکھ 84 ہزار روپے کے جرمانے اور ریکوری کی جو کہ سپیشل جوڈیشیل مجسٹریٹ کی عمدہ عدالتی کارکردگی کا ثبوت ہے ۔ یہ جرمانے نقشہ جات کی خلاف ورزیوں ، غیرقانونی کمرشلائزیشن ، تجاوزات کرکے قانون شکنی کرنے اور پرائیویٹ ہائوسنگ سکیموں میں غیرقانونی ڈویلپمنٹ کے خلاف چالانوں پر سماعت کرتے ہوئے عائد کئے گئے۔ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے نے عدالتی کارروائی پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ریکارڈ جرمانوں اور ریکوری کو سراہا۔بانہوں نے کہا کہ ایف ڈی اے کے دائرہ اختیار کے امور میں مختلف خلاف ورزیوں کے خلاف چالان کرنے اور ان کی سماعت پر جرمانے عائد کرنے کا مقصد قانون کی عملداری کو یقینی بنانا ہے تاکہ بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے ساتھ تجاوزات اور غیر قانونی ہائوسنگ سکیموں کی حوصلہ شکنی ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ کوئی چالان زیر التواء نہیں رہنا چاہئے اور اس ضمن میں سمن جاری کرکے ان کی تعمیل کو یقینی بنایا جائے۔ سپیشل جوڈیشیل مجسٹریٹ جنید حسن منج نے بتایا کہ مختلف چالانوں کی مقررہ تاریخوں پر باقاعدگی سے سماعت کی جا رہی ہے اورقصورداروں کی حاضری کیلئے بار بار نوٹسز جاری کئے جاتے ہیں۔